تیرے در پر صنم چلے آئے
Short Story by Nadeem Alam تمنا اورحسیب کے بیچ ایک دنیا حائل ہوچکی تھی۔ اس دنیا کے مرکزی کردار کوئی اور نہیں اُن کے اپنے والد صاحبان تھے۔ بات زیادہ پرانی نہیں۔ یہی کوئی دو سال پہلے تک سب کچھ اچھا چل رہا تھا۔ شھزاد چودھری اورکمال خان دوست کم اور بھائی زیادہ گردانے جاتے تھے۔ کاروبار تو دونوں کا مشترکہ تھا ہی، گھر بھی دونوں نے ساتھ ساتھ ہی بنایا تھا۔ اور تو اور بیچ والی دیوار میں بغیرکنڈی کے دروازہ بھی لگا چھوڑا تھا تاکہ ایک دوسرے کے گھر آمدورفت میں کوئی رکاوٹ نہ ہو۔ اوراب اس تعلق کو مذید مضبوط کرنے کے لیے دونوں دوستوں نے اپنے بچوں کا رشتہ بھی طے کر دیا تھا۔ شہزاد صاحب کی بیٹی تمنا اور کمال صاحب کا بیٹا حسیب، دونوں ہی اپنے والدین کی اکلوتی اولادیں تھیں۔ تمنا ڈاکٹری کے آخری سال میں تھی اور حسیب اپنا پی ایچ ڈی کا مقالہ تحریر کرنے میں مصروف تھا۔ برسوں سے ساتھ ساتھ گھروں میں رہ رہے تھے لیکن بچوں کا آپس میں ملنا جلنا کم ہی تھا۔ دونوں اپنی ہی دنیا میں مگن رہتے تھے۔ زبردستی کے رشتے پر پہلے پہل تو دونوں نے خوب احتجاج کیا۔ جب بھوک ہڑتال سے لے کربھاگ جانے تک کی دھمکی کام نہ آئی تود...
Comments
Post a Comment