نصیب
Short Story by Nadeem Alam اڈے پر بیٹھا ہوا فقیر محمد اپنے نصیب کے بارے میں سوچ رہا تھا۔ کل بھی دیہاڑی نہیں لگی تھی اور آج بھی آدھا دن انتظار میں گزر چکا تھا۔ بھوکے پیٹ فقیر محمد نے مایوسی کی اتھا گہرائیوں میں اترنا شروع کر دیا۔ وقت کے دھارے کو الٹا چلاتا وہ بیس سال پیچھے پہنچ گیا۔ دسویں جماعت کے بورڈ کا امتحان تھا اور فقیر محمد ساری رات بیٹھا انگریزی کے پرچے کی تیاری کرتا رہا تھا۔ تھوڑی دیر آنکھ لگ گئی تو فجر کی جماعت نکل گئی۔ فقیرمحمد پانچ وقت کا پکا نمازی تھا۔ مولوی صاحب اسکو بہت پسند کرتے تھے اور اکثر اسے نصیحت کرتے رہتے تھے۔ فقیرمحمد کا والد فوت ہوچکا تھا اور وہ اپنی ماں کا واحد سہارا تھا۔ اسکی ماں لوگوں کے برتن مانجھ کر اسے اور اسکی چھوٹی بہن کو پڑھا رہی تھی۔ فقیرمحمد بھی دوسرے بچوں کی طرح پڑھ لکھ کر بڑا انسان بننا چاہتا تھا اسلئے وہ خوب دل لگا کر پرچوں کی تیاری کررہا تھا۔ دوسرے دن بھی جب فقیر محمد کی فجر کی جماعت رہ گئی تو ظہرکی نماز کے بعد مولوی صاحب نے اسے روک لیا۔ سب نمازیوں کے جاتے ہی مولوی صاحب نے اسے اپنے قریب بلایا اورصبح مسجد نہ آنےکی وجہ دریافت کی۔ ف...